صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

اتوار، 15 ستمبر، 2013

ایک بار پھر

ایک بار پھر
جمع ہو رہی وہی طاقتیں

ایک بار پھر
سج رہے ویسے ہی پلیٹ فارم

ایک بار پھر
لگ رہی بھیڑ
کچھ پا جانے کی آس میں
بھوکے - نگو کی

ایک بار پھر
سنائی دے رہیں،
وہی دھوساتمك دھنیں

ایک بار پھر
گونج رہی فوجی جوتوں کی تھاپ

ایک بار پھر
تھرک رہے فسادیوں، دہشت گردوں کے پاؤں

ایک بار پھر
اٹھ رہی شعلوں
دھے سے سیاہ ہو گیا آسمان

ایک بار پھر
گم ہوئے جا رہے
لغت سے اچھے پیارے لفظ

ایک بار پھر
شاعر مایوس ہے، اداس ہے، مایوس ہے ...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں